خیر الدین اعظم کا تعارف اور شاعری

 

سوال نمبر ا-آپ کا پورا نام کیا ہے

جواب- خیرالدین اعظم

سوال نمبر2- آپ کا تعلق کہاں سے ہے

جواب- میرا آبائی وطن سیتامڑھی (بہار) ھے، اور ایک دہائی سے علی گڑھ میں مقیم ھوں.

سوال نمبر 3- آپ کی تعلیم کیا ہے

جواب- بارہویں تک کی تعلیم اپنے آبائی شہر کے ہائی اسکول اور انٹرکالج سے حاصل کی،

بی.اے. (آنرس) اردو، اور ایم.اے. (اردو)، علیگڑھ مسلم یونیورسٹی، علیگڑھ سے کیا، اور اب اسی ادارے سے بحیثیت Research Scholar (Ph.D) اپنے تعلیمی فرائض انجام دے رھا ھوں.

سوال نمبر4- آپ کو شاعری کا شوق کب ہوا

جواب- شعری ذوق  ورثے میں ملا ھے، والدِ محترم مشہود اعظم گوہر اور بڑے بھائی بہاؤالدین اقدس شاعری کرتے ہیں، تنہائی میں اگثر ان کی بیاضوں اور دیگر شعرا کے دواوین کا مطالعہ کرتا اور لطف اندوز ھوتا تھا، تبھی سے شعر کہنے کا شوق پیدا ھوا، اور جب علیگڑھ آیا تو استاد محترم پروفیسر ابوالکلام قاسمی صاحِب کے مشورے سے باضابطہ شاعری شروع کی. 

سوال نمبر 5-شاعری میں آپ کے استاد کون ہیں

جواب- میں نے شاعری میں جوبھی تربیت حاصل کی ھے وہ اپنے اساتذہ سے ہی کی ھے، جن میں بطور خاص استاد محترم پروفیسر شہاب الدین ثاقب صاحِب اور استاد محترم پروفیسر سید سراج الدین اجملی صاحِب شامل ہیں.

 

سوال نمبر 6-کون سے شاعر کو پسند کرتے ہیں

جواب- (پسندیدہ شعرا کی تو ایک طویل فہرست ھے اور ان کو پسند کرنے کے مختلف جواز ہیں)

کلاسیکی شعرا میں میر تقی میر، مرزا غالب اور مومن خاں مومن میرے پسندیدہ ہیں، تو وہیں علامہ اقبال کے ساتھ جدید شعرا میں عرفان صدیقی، ناصر کاظمی، منچندا بانی، اخترالایمان، اور جون ایلیا کو پسند کرتا ھوں.

سوال نمبر 7۔اور کیوں پسند کرتے ہیں

جواب- جیسا کہ میں نے عرض کیا کے مذکورہ تمام شعرا کو پسند کرنے کے الگ الگ جواز ھے اور شاید وہی ان کی انفرادیت بھی ھے.

سوال نمبر 8-اپنے ہم عصر شعراء میں کون سے شاعر کو پسند کرتے ہیں

جواب- ہم عصر(ہم عمر نہیں) شعرا میں فرحت احساس، مہتاب حیدر نقوی، شہاب الدین ثاقب، سرورساجد، اور تصنیف حیدر کو میں بڑے ہی شوق سے پڑھتا اور سنتا ھوں، وہیں ہم عمر شعرا میں عبدالمنان صمدی، افضل خان اور سفر نقوی بہت اچھی شاعری کرتے ہیں اسی وجہ سے انہیں عزیز رکھتا ھوں.

سوال نمبر 9- شاعری کے علاوہ کسی اور صنف ادب پر قلم اٹھایا

جواب- ابتدا میں افسانہ اور انشائیہ میں بھی طبع آزمائی کی، لیکن اب صرف شعر کہتا ھوں.

سوال نمبر 10-اپنا پسندیدہ کلام سنائیے

جواب-

غزل 

جدا ھو سب سے کچھ ایسا جمال چاہتا ھے

یہ میرا جسم مجھی سے وصال چاہتا ھے

مجھے تو دی کے فقط چند روز اب مجھ سے

وہ میری عمر کے حصے کا سال چاہتا ھے

ہمارے گاؤں میں اب بھی ھے قمیتی ماضی

تمہارا شہر تو ہر وقت حال چاہتا ھے

میں توڑ آیا خود اپنا حصار جسم تو اب

یہ میرا میں بھی الگ خدوخال چاہتا ھے

میں اب کے توڑنے آیا ھوں سارے قول و قسم 

کہ تیرا عشق بہت دیکھ بھال چاہتا ھے

خیرالدین اعظم

………..

غزل 

ساری دنیا سے تو بے خوف گزر جاتا ھوں

اپنے ہی شہر میں آتے ھوئے ڈر جاتا ھوں

جانے کس طرح کی چلتی ھے کہانی مجھ میں 

میں ہی ہر قصے کے آغاز میں مرجاتا ھوں

مجھ میں رہتا ھے کوئی اور بھی میرے جیسا

ھوجو تنہائی تو میں اس میں اُتر جاتا ھوں

جمع کرتا ھوں میں دن کے لیے خود کو ہر صبح 

اور پھر شام کے ھوتے ہی بکھر جاتا ھوں

مجھ پہ وہ خوف کا عالم ھے کہ اک مدت سے

رات میں اپنی ہی تصویر سے ڈر جاتا ھوں

خیرالدین اعظم

…………

غزل 

پُرانی یاد مرنا چاہتی ھے

نئی صورت ٹھہرنا چاہتی ھے

یہ میرے جسم کی دیوار مجھ کو

مجھی میں قید کرنا چاہتی ھے

مِرے اندر کا موسم دیکھ کر یہ

ندی مجھ میں اُترنا چاہتی ھے

یی میری آنکھ در ھونے کی خاطر

مجھے دیوار کرنا چاہتی ھے

مِرے اندر کی میری اپنی دنیا

دھواں بن کے بکھرنا چاہتی ھے

خیرالدین اعظم

…………

غزل 

ابھی تو بات نکلی تھی زباں سے

کہ اس نے کاٹ دی پھر درمیاں سے

مجھے خود کی خبر رہتی نہیں اب

میں کٹتا جارھا ھوں جسم و جاں سے

یہاں اب خود نمائی اک ہنر ھے

یہاں کیا واسطہ اب رفتگاں سے

مِرے اندر کا پتھر بڑھ رھا ھے

مجھے اب کیا کسی کی داستاں سے

یہاں جینے جو مرنا ھے ضروری

مگر یہ موت میں لاؤں کہاں سے

وہ انسانوں کی بستی والا قصہ

چلو سنتے ہیں اعظم کی زباں سے

خیرالدین اعظم

……………

غزل 

بات ان کی تو کر رھا ھوں میں

اور خود سے بچھڑ رھا ھوں میں

کچھ عجب سلسلہ ھے سانسوں کا

جیسے قسطوں میں مر رھا ھوں میں

تری قربت تو اک بہانہ ھے

اپنے اندر اُتر رھا ھوں میں

بیٹھ کر آئینے کے پاس اکثر

خود کو آئینہ کر رھا ھوں میں

ساری دنیا کو درگزر کر کے

اب کی خود سے گزر رھا ھوں میں

خیرالدین اعظم

……………

غزل

نئی محفل سجائی جارہی ھے

کوئی سازش رچائی جارہی ھے

سمجھ آتا نہیں دورِ ستم میں

محبت کیوں نبھائی جارہی ھے

وہ صحرا جس میں کل پھرتا تھا مجنوں

وہاں بستی بسائی جارہی ھے

مجھے اجناس کی منڈی میں لاکر

مِری قیمت لگائی جارہی ھے

جہاں پہنچی نہ سورج کی شعائیں

وہاں میری دہائی جارہی ھے

وہ اک تصویر چہرہ مسخ جس کا

مِری صورت بتائی جارہی ھے

خیرالدین اعظم

……………

غزل

کتنے غوطے کھاتا اور ابھرتا ھوں

تب جاکر اس جسم کے پار اترتا ھوں

اب کے اتنے حصوں میں تقسیم ھوں کہ

خود کو یکجا کرنے میں بھی ڈرتا ھوں

میرا تو اس شہر میں دشمن کوئی نہ تھا

یہ ذمہ بھی سر احباب کے دھرتا ھوں

خود کو اک نقطے پہ لانے کی خاطر

نہ جانے میں کتنے سفر طے کرتا ھوں

میرے تو سارے ہی قصے فانی ہیں

میں تو اپنے ہر قصے  میں مرتا ھوں

روز بدن سے کچھ مٹی کٹ جاتی ھے

نہیں خبر کتنے دن اور اُبَرتا ھوں

خیرالدین اعظم

…………….

سوال نمبر 11-اپنی زندگی کا کوئی دلچسپ واقعہ بیان کریں

جواب- جب زندگی دلچسپ ھوتی ھے، تب اس میں رونما ھونے والے واقعات بھی دلچسپ ھوتے ہیں، میری نہ تو زندگی دلچسپ ھے اور نہ اس سے منسوب واقعات.

سوال نمبر 12-کوئی ایسی شخصیت جس سے ملنے کی خواہش ہو

جواب- میری جن شخصیات سے ملنے کی خواہش ھے، وہ تمام اس دنیا سے جاچکے ہیں، اگر خدا نے کبھی ایسا موقع دیا تو مرزا غالب، علامہ اقبال اور جنابِ جون ایلیا سے ضرور ملاقات کرونگا.

سوال نمبر 13۔پاکستان اور ہندوستان کے شعراءمیں کیا چیز مشترک نظر آتی ہے

جواب- ہندوستان اور پاکستان جغرافیائی اعتبار سے دو الگ ممالک ضرور ہیں، لیکن بہت سی چیزوں میں یہ دونوں ممالک مشترک ہیں، اور ادب میں تو ہم انہیں ایک دوسرے سے الگ کرہی نہیں سکتے، پاکستان میں ان دنوں نئی نسل کے شعرا نے شعری روایات سے ہٹ کر اپنی الگ راہ نکالی ھے، اور اسی سبب وہاں ان دنوں اچھے شاعر/شاعری وجود میں آرہی ہیں، اسی طرح ہندوستان میں بھی نئی نسل کے شعرا شعری روایات سے انحراف کرتے ھوئے اپنی ایک الک راہ نکالنے میں کامیابی حاصل کی ھے، اور یہی نیا پن مجھے ان دونوں ممالک میں مشترک نظر آتے ہیں.

سوال نمبر 14۔آپ نے شاعری ہی کا انتخاب کیوں کیا

جواب- جہاں تک میرا خیال ھے کہ ادب کے دیگر اصناف میں تو آپ کسی صنف کا انتخاب کر کے اس میں طبع آزمائی کرسکتے ہیں اور آپ کامیاب بھی ھوسکتے ہیں، لیکن شاعری کے ساتھ انتخاب کرنے کا مسئلہ نہیں ھوتا، بلکہ ایک طبعی لگاؤ کے تحت انسان شعر کہتا ھے.

سوال نمبر 15۔آپ کے خیال میں آپ کی شاعری میں کیا انفرادیت ہے

جواب- اس کا جواب قاری/سامع پر چھوڑدیتے ہیں.

اردو ادب،اردوزبان،نثر،شاعری، اردو آرٹیکلز،افسانے،نوجوان شعراء کا تعارف و کلام،اردو نوٹس،اردو لیکچرر ٹیسٹ سوالات،حکایات

خیر الدین اعظم کا تعارف اور شاعری” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں