متعدی مصادر بلحاظِ مفعول
متعدی مصادر بلحاظِ مفعول درج ذیل تین اقسام پر مشتمل ہیں:
(۱) متعدی بہ یک مفعول
(۲) متعدی بہ دو مفعول
(۳) متعدی بہ سہ مفعول
تفصیلی وضاحت
(۱) متعدی مصدر بہ یک مفعول:
وہ مصادر ہیں جن سے نکلے ہوئے فعل صرف ایک مفعول کو چاہیں جیسے:
* احسن نے روٹی کھائی۔
اس جملے میں ’’روٹی‘‘ ایک مفعول ہے اور ’’کھانا‘‘ متعدی بہ یک مفعول ہے۔
(۲) متعدی بہ دو مفعول:
یہ وہ مصادر ہیں جن سے نکلے ہوئے فعل دو مفعولوں کو طلب کریں؛ جیسے:
*احسن نے فقیر کو روٹی کھلائی۔
اس جملے میں ”روٹی اور فقیر“ دو مفعول ہیں اور ”کھِلانا“ متعدی بہ دو مفعول ہے۔
(۳) متعدی بہ سہ مفعول:
یہ وہ مصادر ہیں جن سے نکلے ہوئے فعل تین مفعولوں کو چاہیں؛ جیسے:
*احسن نے نوید سے سلطان کو کتاب دِلوائی۔
اس جملے میں ”نوید، سلطان اور کتاب“ تین مفعول ہیں۔
” مصدر لازم“ اور ”مصدر متعدی“
فاعل کے لحاظ سے مصدر کی درج ذیل دو اقسام ہیں:
۱۔ مصدر لازم
۲۔ مصدر متعدی
تفصیلی وضاحت:-
۱۔ مصدر لازم:
ایسے مصادر جن کے معانی صرف فاعل کے ساتھ اور مفعول کے بغیر مکمل ہو جائیں، مصدر لازم کہلاتے ہیں۔جیسے:
دوڑنا، جاگنا، سونا، اُٹھنا، اُونگھنا، بھاگنا، جوڑنا وغیرہ۔
۲۔ مصدر متعدی:
ایسے مصادر جن کے معانی کی تکمیل مفعول کے بغیر ممکن ہی نہ ہو یا ایسے مصادر جو ابلاغ کی غرض سے فاعل کے ساتھ مفعول کا بھی تقاضا کریں، متعدی مصادر کہلاتے ہیں۔ فعل لازم سے فعل متعدی کی تشکیل کو تعدیہ سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ جیسے:
*احسن نے سبق پڑھا۔
اس سے ظاہر ہوا کہ ’’پڑھا‘‘ ایسا مصدر ہے جس کا معانی مذکورہ فاعل’’احسن‘‘ اور مفعول ’’سبق‘‘ کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتا۔ متعدی مصادر کی مثالیں:
کھانا، پڑھنا، توڑنا، دیکھنا، دھکیلنا، نکالنا وغیرہ۔
لازم اور متعدی مصادر کی پہچان:-
(۱)۔ اُردو میں اگر فعل ماضی مطلق کے صیغہ واحد غائب کے ساتھ ’’وہ‘‘ استعمال ہو سکے تو وہ مصدر لازم ہو گا۔ جیسے:
- رونا سے… وہ رویا۔
- بیٹھنا سے… وہ بیٹھا۔
- بِلکنا سے… وہ بلکا۔
- مُسکرانا سے… وہ مسکرایا۔
- چمکنا سے… وہ چمکا۔
- اُٹھنا سے… وہ اُٹھا۔
(۲)۔ اُردو میں اگر کسی مصدر کے فعل ماضی مطلق کے صیغہ واحد غائب کے ساتھ ’’اُس نے‘‘ استعمال ہو سکے تو مصدر متعدی ہو گا۔ جیسے:
- پینا سے… اُس نے پیا۔
- دیکھنا سے… اُس نے دیکھا۔
- لکھنا سے… اُس نے لکھا۔
(۳)۔ اُردو میں بعض مصادر ایسے ہوتے ہیں جو لازم اور متعدی دونوں طرح سے استعمال ہو سکتے ہیں۔ جیسے:
شرمانا، سمجھنا، بولنا، پکارنا، سیکھنا۔
(۴)۔ ’’لانا‘‘ اور ’’لے جانا‘‘ کو ’’نے‘‘ کے قاعدے سے استثنا حاصل ہے۔ ان کے فعل ماضی مطلق صیغہ واحد غائب کے ساتھ ’’وہ‘‘ آتا ہے جیسے وہ لایا، وہ لے گیا۔ قاعدہ کی رُو سے یہ مصدر لازم ہونے چاہیں؛ لیکن یہ دونوں مصدر متعدی ہیں حال آں کہ ان دونوں کے ساتھ ’’اُس نے‘‘ نہیں آیا۔
تحریر وتحقیق:تاج محمد خان
انتخاب و پیشکش:افشاں سحر
